Thursday, May 10, 2012

The signs are clear !



جب پندرہ جرائم ہوں گے تو زلزلے آئیں گے

۱:۔”وعن أبی ہریرة قال: قال رسول الله ا: إذا تخذ الفیئ دولاً والأمانة مغمناً والزکوٰة مغرماً وتُعلّم لغیر الدین وأطاع الرجل امرأتہ وعق أمہ وأدنیٰ صدیقہ وأقصیٰ أباہ وظہرت الأصوات فی المساجد وساد القبیلة فاسقہم وکان زعیم القوم أرذلہم وأکرم الرجل مخافة شرہ وظہرت القینات والمعازف وشربت الخمور ولعن اٰخر ہذہ الأمة أولہا فارتقبوا عند ذلک ریحاً حمراء وزلزلةً وخسفاً ومسخاً وقذفاً واٰیات تتابع کنظام قطع سلکہ فتتابع“۔ (مشکوٰة:۴۷)

ترجمہ:۔”اور حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول کریم ا نے فرمایا: جب مال غنیمت کو دولت قرار دیا جانے لگے اور جب زکوٰة کو تاوان سمجھاجانے لگے اور جب علم کو دین کے علاوہ کسی اور غرض سے سکھایا جانے لگے اور جب مرد بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرنے لگے اور جب دوستوں کو تو قریب اور باپ کو دور کیا جانے لگے اور جب مسجد میں شور وغل مچایاجانے لگے اور جب قوم وجماعت کی سرداری، اس قوم وجماعت کے فاسق شخص کرنے لگیں اور جب قوم وجماعت کے لیڈر وسربراہ اس قوم وجماعت کے کمینہ اور رذیل شخص ہونے لگیں اور جب آدمی کی تعظیم اس کے شر اور فتنہ کے ڈر سے کی جانے لگے اور جب لوگوں میں گانے والیوں اور سازوباجوں کا دور دورہ ہوجائے اور جب شرابیں پی جانی لگیں اور جب اس امت کے پچھلے لوگ اگلے لوگوں کو برا کہنے لگیں اور ان پر لعنت بھیجنے لگیں تو اس وقت تم ان چیزوں کے جلدی ظاہر ہونے کا انتظار کرو، سرخ یعنی تیز وتند اور شدید ترین طوفانی آندھی کا، اور زلزلے کا، اور زمین میں دھنس جانے کا اور صورتوں کے مسخ وتبدیل ہوجانے کا اور پتھروں کے برسنے کا، نیز ان چیزوں کے علاوہ قیامت کی اور تمام نشانیوں اور علامتوں کا انتظار کرو، جو اس طرح پے در پے وقوع پذیر ہوں گی، جیسے لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور اس کے دانے پے در پے گرنے لگیں۔

۲:۔”وعن علیّ قال: قال رسول الله ا: إذا فعلت أمتی خمس عشرة خصلةً حل بہا البلاء وعدّ ہذہ الخصال ولم یذکر تعلم لغیر الدین قال وبر صدیقہ وجفا أباہ وقال شرب الخمر ولبس الحریر“۔ (مشکوٰة،ص:۴۷۰)

ترجمہ::۔”حضرت علی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ا نے فرمایا: جب میری امت ان پندرہ باتوں میں (کہ جن کا ذکر اوپر کی حدیث میں ہوا) مبتلا ہوگی تو اس پر آفتیں اور بلائیں نازل ہوں گی، پھر آنحضرت انے ان پندرہ باتوں کو شمار فرمایا، لیکن حضرت علی نے اس روایت میں یہ بات نقل نہیں کی کہ جب علم کو دین کے علاوہ کسی دوسری غرض سے سکھایاجانے لگے۔ حضرت علی نے یہ نقل کیا کہ جب آدمی اپنے دوست کے ساتھ احسان ومروت اور اپنے باپ کے ساتھ جور وجفا کرنے لگے اور جب شراب پی جانے لگے اور ریشم پہنا جائے“۔

0 comments:

Post a Comment